ہمارے خاندان میں ایک بزرگ گزرے ہیں ان کی یادداشتوں میں آٹھ نصیحتیں پڑھیں اور پھر اپنے ارد گرد ان کا مشاہدہ کیا جو سو فیصد سچ ثابت ہوئیں‘قارئین کی خدمت میں بھی پیش کر رہا ہوں تاکہ یہ صدقہ جاریہ بن جائے۔
پہلی: وہ گھر جس کے صحن سے درخت کاٹ دیا جائے وہ گھر کبھی آباد نہیں رہتا۔ آپ جب بھی کسی ایسےگھر کو اُجڑتا دیکھیں جہاں ماضی میں کوئی درخت ہوتا تھا، آپ تحقیق کر کے دیکھ لیں اس گھر کی بربادی درخت کاٹنے سے شروع ہوئی ہوگی۔ چنانچہ آپ کے گھر میں اگر کوئی پُرانا درخت ہے تو آپ اسے ہرگز نہ کاٹیں۔ آپ کا گھر ہمیشہ آباد رہے گا۔ یہ وہ حقیقت ہے جس کی وجہ سے اولیاء کرامؒ پوری زندگی درخت لگاتے اور درختوں کی حفاظت کرتے رہے۔
دوسری: جس گھر سے پرندوں، جانوروں اور چیونٹیوں کو رزق ملتا ہے اس گھر سے کبھی رزق ختم نہیں ہوتا، آپ تجربہ کرلیں۔ آپ پرندوں، بلیوں، کتوں اور چیونٹیوں کو کھانا، دانہ اور پانی ڈالنا شروع کر دیں آپ کے گھر کا کچن بند نہیں ہوگا، آپ پر رزق کے دروازے کھلے رہیں گے، آپ کو انبیاء ؑ اور اولیاءؒ کے مزارات پر کبوتر، کوے، مور، بلیاں اور چیونٹیاں کیوں ملتی ہیں؟ یہ دراصل مزارات پر لنگر کی ضمانت ہوتے ہیں۔
تیسری: اللہ تعالیٰ غریبوں میں کپڑے تقسیم کرنے والوں کو کبھی بے عزت نہیں ہونے دیتا۔ آپ اگر چاہتے ہیں آپ کے مخالفین آپ کو بے عزت نہ کر سکیں تو آپ غرباء میں کپڑے تقسیم کرنا شروع کر دیں۔ بالخصوص آپ غریب بچیوں کو لباس اور چادریں لے کر دینا شروع کر دیں، آپ مرنے کے بعد تک باعزت رہیں گے۔ آپ کا بڑے سے بڑا مخالف بھی آپ کی بے عزتی نہیں کر سکے گا۔ چنانچہ آپ لوگوں کی سترپوشی کا بندوبست کریں، اللہ آپ کی برہنگی ڈھانپ دے گا یعنی آپ کی عیب پوشی کرے گا ۔
چوتھی: آپ اگر اپنی راہ سے بھٹکی ہوئی اولاد کو راہِ راست پر لانا چاہتے ہیں تو پھر غریب بچیوں کی شادیاں کرا دیں، آپ کی اولاد نیک ہو جائے گی۔ آپ تجربہ کر کے دیکھ لیں، آپ غریب بچیوں کی شادی کرائیں، آپ انہیں گھروں میں آباد کرائیں، آپ اپنی اولاد پر اس کے اثرات دیکھیں گے اور یہ اثرات آپ کو حیران کر دیں گے۔
پانچویں: آپ اگر اپنی زندگی میں شکر اور اطمینان لانا چاہتے ہیں تو آپ لوگوں کو کھانا کھلانا شروع کر دیں۔ آپ کا دل اطمینان کی نعمت سے مالامال ہو جائے گا۔ آپ کو اولیاء کرامؒ کی ذات میں اطمینان نظر آتا ہے، یہ اطمینان تواضع کی دین ہے۔ آپ بھی متواضع ہو جائیں، آپ کی زندگی سے لالچ کم ہو جائے گا، آپ مطمئن ہو جائیں گے۔
چھٹی: آپ اگر صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو آپ غرباء کا علاج کرانا شروع کر دیں، آپ کی صحت بہتر ہو جائے گی۔ آپ اس کے بعد جو بھی دوا کھائیں گے وہ دوسرے مریضوں کے مقابلے میں آپ پر زیادہ اثر کرے گی۔ آپ جو بھی خوراک کھائیں گے وہ آپ پر زیادہ اثر کرے گی۔
ساتویں: آپ اگر پریشانی( ڈیپریشن) کا شکار ہیں تو دوسروں کیلئے ٹھنڈے پانی کا بندوبست کر دیں، کنواں کھدوا دیں(موجودہ دور کی مناسبت سے غریب کے گھر موٹر لگوا دیں یا پھر گھر کے سامنے ٹھنڈے پانی کا کولر رکھ دیں) آپ کا ڈپریشن ختم ہو جائے گا، کیونکہ ڈپریشن آگ ہوتا ہے اور پانی ہر آگ کو بجھا دیتا ہے۔
آٹھویں: آپ اگر طاقتور ہونا چاہتے ہیں تو آپ سادگی اور عاجزی اختیار کرلیں، دنیا کا کوئی فرعون آپ کا مقابلہ نہیں کر سکے گا۔ اللہ تعالیٰ نے سادگی میں ایٹمی طاقت رکھی ہے۔ شاید اسی لیے تمام انبیاء اور تمام اولیاء سادہ تھے۔ چنانچہ فرعون ہو یا نمرود، ان ہستیوں کی طاقت کے سامنے ٹھہر نہیں سکے۔ آپ بھی آزما لیں، آپ کا بھی کوئی مقابلہ نہیں کر سکے گا۔
محمد عاصم خان‘ پشاور
ہمارے خاندان میں ایک بزرگ گزرے ہیں ان کی یادداشتوں میں آٹھ نصیحتیں پڑھیں اور پھر اپنے ارد گرد ان کا مشاہدہ کیا جو سو فیصد سچ ثابت ہوئیں‘قارئین کی خدمت میں بھی پیش کر رہا ہوں تاکہ یہ صدقہ جاریہ بن جائے۔پہلی: وہ گھر جس کے صحن سے درخت کاٹ دیا جائے وہ گھر کبھی آباد نہیں رہتا۔ آپ جب بھی کسی ایسےگھر کو اُجڑتا دیکھیں جہاں ماضی میں کوئی درخت ہوتا تھا، آپ تحقیق کر کے دیکھ لیں اس گھر کی بربادی درخت کاٹنے سے شروع ہوئی ہوگی۔ چنانچہ آپ کے گھر میں اگر کوئی پُرانا درخت ہے تو آپ اسے ہرگز نہ کاٹیں۔ آپ کا گھر ہمیشہ آباد رہے گا۔ یہ وہ حقیقت ہے جس کی وجہ سے اولیاء کرامؒ پوری زندگی درخت لگاتے اور درختوں کی حفاظت کرتے رہے۔دوسری: جس گھر سے پرندوں، جانوروں اور چیونٹیوں کو رزق ملتا ہے اس گھر سے کبھی رزق ختم نہیں ہوتا، آپ تجربہ کرلیں۔ آپ پرندوں، بلیوں، کتوں اور چیونٹیوں کو کھانا، دانہ اور پانی ڈالنا شروع کر دیں آپ کے گھر کا کچن بند نہیں ہوگا، آپ پر رزق کے دروازے کھلے رہیں گے، آپ کو انبیاء ؑ اور اولیاءؒ کے مزارات پر کبوتر، کوے، مور، بلیاں اور چیونٹیاں کیوں ملتی ہیں؟ یہ دراصل مزارات پر لنگر کی ضمانت ہوتے ہیں۔تیسری: اللہ تعالیٰ غریبوں میں کپڑے تقسیم کرنے والوں کو کبھی بے عزت نہیں ہونے دیتا۔ آپ اگر چاہتے ہیں آپ کے مخالفین آپ کو بے عزت نہ کر سکیں تو آپ غرباء میں کپڑے تقسیم کرنا شروع کر دیں۔ بالخصوص آپ غریب بچیوں کو لباس اور چادریں لے کر دینا شروع کر دیں، آپ مرنے کے بعد تک باعزت رہیں گے۔ آپ کا بڑے سے بڑا مخالف بھی آپ کی بے عزتی نہیں کر سکے گا۔ چنانچہ آپ لوگوں کی سترپوشی کا بندوبست کریں، اللہ آپ کی برہنگی ڈھانپ دے گا یعنی آپ کی عیب پوشی کرے گا ۔چوتھی: آپ اگر اپنی راہ سے بھٹکی ہوئی اولاد کو راہِ راست پر لانا چاہتے ہیں تو پھر غریب بچیوں کی شادیاں کرا دیں، آپ کی اولاد نیک ہو جائے گی۔ آپ تجربہ کر کے دیکھ لیں، آپ غریب بچیوں کی شادی کرائیں، آپ انہیں گھروں میں آباد کرائیں، آپ اپنی اولاد پر اس کے اثرات دیکھیں گے اور یہ اثرات آپ کو حیران کر دیں گے۔پانچویں: آپ اگر اپنی زندگی میں شکر اور اطمینان لانا چاہتے ہیں تو آپ لوگوں کو کھانا کھلانا شروع کر دیں۔ آپ کا دل اطمینان کی نعمت سے مالامال ہو جائے گا۔ آپ کو اولیاء کرامؒ کی ذات میں اطمینان نظر آتا ہے، یہ اطمینان تواضع کی دین ہے۔ آپ بھی متواضع ہو جائیں، آپ کی زندگی سے لالچ کم ہو جائے گا، آپ مطمئن ہو جائیں گے۔چھٹی: آپ اگر صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو آپ غرباء کا علاج کرانا شروع کر دیں، آپ کی صحت بہتر ہو جائے گی۔ آپ اس کے بعد جو بھی دوا کھائیں گے وہ دوسرے مریضوں کے مقابلے میں آپ پر زیادہ اثر کرے گی۔ آپ جو بھی خوراک کھائیں گے وہ آپ پر زیادہ اثر کرے گی۔ساتویں: آپ اگر پریشانی( ڈیپریشن) کا شکار ہیں تو دوسروں کیلئے ٹھنڈے پانی کا بندوبست کر دیں، کنواں کھدوا دیں(موجودہ دور کی مناسبت سے غریب کے گھر موٹر لگوا دیں یا پھر گھر کے سامنے ٹھنڈے پانی کا کولر رکھ دیں) آپ کا ڈپریشن ختم ہو جائے گا، کیونکہ ڈپریشن آگ ہوتا ہے اور پانی ہر آگ کو بجھا دیتا ہے۔آٹھویں: آپ اگر طاقتور ہونا چاہتے ہیں تو آپ سادگی اور عاجزی اختیار کرلیں، دنیا کا کوئی فرعون آپ کا مقابلہ نہیں کر سکے گا۔ اللہ تعالیٰ نے سادگی میں ایٹمی طاقت رکھی ہے۔ شاید اسی لیے تمام انبیاء اور تمام اولیاء سادہ تھے۔ چنانچہ فرعون ہو یا نمرود، ان ہستیوں کی طاقت کے سامنے ٹھہر نہیں سکے۔ آپ بھی آزما لیں، آپ کا بھی کوئی مقابلہ نہیں کر سکے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں